تبصرہ نگار: مولانا فرحان المصطفیٰ نظامی مدنی
زیر نظر کتاب” مشاجرات صحابہ“ مولانا عمران عطاری مدنی بنارسی کے پاکیزہ افکار کا ترجمان ہے، جو سنی پبلیکشنز دہلی سے شائع ہے، اس کتاب میں موصوف محترم نے محققانہ لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے نہایت ہی نفاست کے ساتھ صحابۂ کرام کے مابین رونما ہونے والے منازعات و اختلافات کی نوعیت اور ان کی فنی و شرعی حیثیت کو کتب معتبرہ و مستندہ سے واضح کیا ہے کہ ان کے آپسی معاملات دین اسلام کو نقصان پہنچانے، اس کی بنیادوں کو متزلزل کرنے یا آپسی بغض و عناد کے باعث نہیں تھے بلکہ نزاع ِاجتہادی تھے ، بہ لفظِ دیگر یہ کتاب محض تاریخی تجزیہ نہیں بلکہ دینی ، شرعی اور صحیح نقطۂ نظر کی طرف رہنمائی کرنے والی اہم ترین دستاویزہے۔
اس کے علاوہ! انھوں نے عقلی و نقلی دلائل کے ذریعے سے اس بات کو بھی واضح فرمایاہے کہ ان کے اختلاف کو بے جا ہدف تنقید بنانا یا کسی بھی صحابی کو تختۂ مشق بنانا غیر اخلاقی و غیر شرعی عمل ہے، یوں ہی صحابہ کرام کے درمیان ہونے والے اختلافات کو بے جا ہوا دے کر اہل سنت کی صفوں میں انتشار پیدا کرنے کی ناپاک جسارت کرنے والے روافض اور روافض کے سہولت کاروں کو دلائل و براہین کی روشنی میں دندان شکن جواب دیا ہے ۔
یعنی اس کتاب کے ذریعے روافض کے کھوکھلے دعؤوں کا مدلل اور مضبوط رد پیش کیا ہے، اور واضح کیا ہے کہ صحابۂ کرام کی عظمت اور ان کی قربانیاں دین اسلام کے لیے بے مثال ہیں، نیز انھوں نے ان تمام پروپیگنڈوں کو قرآن و حدیث کی روشنی میں علمی طور پر اُجاگر کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ صحابہ کرام کا رتبہ ہر مسلمان کے دل میں انتہائی بلند و بالاہے۔ اس کتاب کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ موصوف محترم نے شان امیر معاویہ رضی اللہ عنہ میں مستند احادیث اور ان پر ہونے والے اعتراض کا دفاعی رد بھی پیش کیا ہے ۔
اس کتاب کی اہمیت اس لیے بھی اور بڑھ جاتی ہے کہ ابتدا میں علامہ عبدالمبین نعمانی مصباحی زید مجدہ کا ایک شان دار علمی و تحقیقی مقالہ بطور تقدیم منسلک ہے جو قلعۂ رافضیت میں آخری کیل ٹھونکنے کے مترادف ہے، اسی طرح مولانا حسان عطاری مدنی دامت فیوضہم ،خیمۂ روافض سے اٹھنے والے اعتراض کہ” شان امیر معاویہ میں کوئی صحیح حدیث نہیں “ کا شان دار جوابی مقالہ بھی شامل ہے جسے پڑھ کر معترضین کی فکروں کا قبلۂ اعتقاد درست ہو سکے گا۔
اس کتاب کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے مفتی ازہار امجدی ازہری رقم طراز ہیں :
” کتاب، اگرچہ مختصر ہے مگربڑے ہی آسان لب و لہجے میں، موضوع سے متعلق رائج، تمام مباحث کا احاطہ کیے ہوئے ہے، دلائل و براہین سے مزین ہے۔ میرا ا یقان کہتا ہے کہ اگر کوئی مسلمان، اس کتاب کو دل سے پڑھ لے؛ تو ان شاء اللہ تعالیٰ، کبھی کسی صحابی کی توہین نہیں کرےگااور نہ ہی ان کے آپسی مشاجرات میں دخل دےگا اور اگر کوئی بدعتی، ہدایت پانے کی غرض سے مطالعہ کرلے؛ تو ان شاء اللہ تعالیٰ”، وہ ہدایت پانے والوں میں سے ہوگا۔“
مفتی انس عطاری تحریر فرماتے ہیں :
”مشاجراتِ صحابہ کا موضوع موجودہ دور میں ایک اہم حیثیت رکھتا ہے ،چوں کہ بعض نیم رافضی مولوی اہل سنت کا لبادہ اوڑھ کو عوام کو صحابہ کرام بالخصوص حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بدظن کرنے کی کوشش کرتے ہیں،اس لیےاہل علم حضرات پر لازم ہے کہ وہ اس مسئلہ میں مسلمانوں کی صحیح طریقہ سے راہنمائی کریں اور عوام الناس کو صحابۂ کرام کے متعلق زبان درازی سے باز رکھیں اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے متعلق جو فرامینِ مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ہیں ان کو بیان کریں۔
دفاعِ صحابہ کے اس فریضہ کو مولانا ابو حامد عمران رضا عطاری مدنی نے بہت احسن طریقے سے ادا کیا اور اپنی مایہ ناز کتاب بنام”مشاجرات صحابہ اور نظریہ اہل سنت “ میں بہت خوبصورت انداز میں قرآن وحدیث، صحابۂ کرام ، ائمۂ کرام، محدثین و فقہا سے اس مسئلہ میں نظریۂ اہل سنت کو پیش کیا اور مدلل عقلی و نقلی انداز سے یہ ثابت کیا کہ مشاجراتِ صحابہ کے مسئلہ میں مسلمانوں پر یہی لازم ہے کہ وہ کسی بھی صحابی پر تنقید نہ کریں بلکہ تمام صحابۂ کرام کا ادب کریں اور صحابۂ کرام علیہم الرضوان کا تذکرہ اسی انداز سے کریں کہ لوگوں کے دل ان کی طرف مائل ہوں ،ان سے بدظن نہ ہوں اور یہی نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی تعلیمات سے ثابت ہے۔
مولانا موصوف کا یہ علمی شاہکار نہ صرف علم و تحقیق میں گہری دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہے، بلکہ ہر مسلمان کے لیے ایک رہنما اصول کی حیثیت رکھتا ہے تاکہ وہ صحابۂ کرام کے مابین رونما ہونے والے اختلافات کو سمجھ کران کے بارے میں فرقہ وارانہ یا غیر علمی آرا سے بچ سکیں ۔
مولانا موصوف کی اب تک درجن بھر کتابیں زیور طبع سے آراستہ و پیراستہ ہو کر بزم مطالعہ کی زینت بن چکی ہیں ۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org