عادل رضا پورنوی
اللہ تعالیٰ نے اس جہانِ فانی میں راہ حق سے بھٹکے ہوئے لوگوں کی ہدایت کے لیے انبیا و مرسلین کو مبعوث فرمایا اور پھر علماے دین کے ذریعہ اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھا تاکہ لوگ مسائلِ دینیہ کو سمجھ کر ان پر عمل کر سکیں۔ ایسے ہی مصلحین میں خلیفۂ اعلیٰ حضرت صدرالشریعہ علامہ محمد امجد علی اعظمی کی ذات ہے جو مصنف بہار شریعت کے نام سے جانے اور پہچانے جاتے ہیں ۔صدرالشریعہ علامہ امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ 1300ھ/مطابق 1882ءمیں مشرقی یوپی (ہند) کے قصبہ گھوسی موجودہ ضلع مئو میں پیدا ہوئے۔
حضور صدرالشریعہ ایک ایسی نابغۂ روزگار ہستی کا نام ہے جو اپنے دور کے فقیہ اعظم اور اجلہ و اکابر علما کے استاذ ہیں اللہ رب العزت نے آپ کو جو تفقہ فی الدین اور فہم و بصیرت عطا فرمائی تھی وہ آپ کی ذات ستودہ صفات میں نمایاں ہے ۔ آپ سے اس وقت کے جید اکابر علما بھی شرف تلمذ سے فیضیاب ہونا باعث فخر سمجھتے تھے اور لاینحل مسائل میں آپ کی طرف رجوع کیا کرتے تھے ۔
اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ کو ایسی فقہی جلالت اور شرف و بزرگی سےسرفراز فرمایا تھا کہ آپ کے ہم عصر علما بھی آپ کی علمی جلالت اور محنت شاقہ کو دیکھ کر حیران نظر آتے تھے جیسا کہ حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان نے فرمایا کہ مولانا امجد علی اعظمی صاحب قبلہ اس طرح جوابات دے رہے تھے تو ایسا معلوم ہورہا تھا کہ ایک بحر ذخار موجیں مار رہا ہے۔ (ماہنامہ فیض الرسول مارچ 1932ء)
حضور صدرالشریعہ کا بر صغیر ہندوپاک کے مسلمانوں پر بہت بڑا احسان ہے کہ انھوں نے عربی کتب میں پھیلے ہوئے فقہی مسائل کو یکجا کرکے بہار شریعت کی شکل میں امت مسلمہ کو دیا ۔بہار شریعت آپ کی محنت شاقہ سے معرض وجود میں آئی۔
بہار شریعت حضور صدرالشریعہ کی فقہی بصیرت اور مہارت تامہ کا منہ بولتا ثبوت ہے جس میں انسان کی پیدائش سے لے کر وفات تک پیش آنےوالے ہزاروں مسائل کا بیان موجود ہے۔ ان میں بےشمار مسائل ایسے بھی موجود ہیں جن کا سیکھنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض عین ہے ۔ فقہِ حنفی کی مشہور کتاب فتاوی عالمگیری سیکڑوں علما کی کوششوں سے عربی زبان میں مرتب ہوئی مگر قربان جائیے صدرالشریعہ پر کہ آپ نے وہی کام اردو زبان میں بہار شریعت کی شکل میں تنِ تنہا کردکھایا۔ جیسا کہ آپ خود تحدیثِ نعمت کے طور پر ارشاد فرماتے ہیں:”اگر اورنگزیب عالمگیر (رحمۃ اللہ علیہ )اس کتاب کو دیکھتے تو مجھے سونے سے تولتے۔“
علامہ امجد علی اعظمی اس ہستی کا نام ہے جنہوں نے ابتداے شباب سے ہی تدریس کا کام شروع کیا اور ایسے نابغۂ روزگار افراد تیار کیے جن پر علم و فضل کو بھی ناز ہے ۔ آپ کے تلامذہ کے چند نام درج ہیں:
محدث اعظم پاکستان علامہ سردار احمد علیہ الرحمہ (پاکستان )
حافظ ملت علامہ عبد العزیز محدث مرآدابادی علیہ الرحمہ ۔
مجاہد ملت علامہ الشاہ الحاج حبیب الرحمٰن علیہ الرحمہ اڑیسہ
شیر بیشۂ اہلسنت علامہ حشمت علی علیہ الرحمۃ لکھنوی ۔
حضور صدرالشریعہ کے یہ وہ تلامذہ ہیں جن کے کارنامے آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں ۔ان کے علاوہ سینکڑوں تلامذہ آپ کے ایسے بھی ہیں جو اپنے وقت کے فقیہ اور محدث ہوئے۔
اللہ رب العزت ہمیں بھی دین متین کی نشر و اشاعت کا جذبۂ فراواں عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org