30 July, 2025


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia July 2025 Download:Click Here Views: 579 Downloads: 120

(7)-صدر الشریعہ علیہ الرحمہ کا علمی و روحانی تسلسل

محمد اشفاق عالم امجدی

خطۂ ہند کی علمی و روحانی تاریخ میں چند ایسی قدسی صفات ہستیاں جلوہ گر ہوئیں، جن کے آثار و انوار زمان و مکان کی قید سے ماورا ہو کر آج تک فیض رساں ہیں۔ ان ہی درخشندہ ہستیوں میں ایک تابندہ نام حضرت صدرُ الشریعہ علامہ مفتی امجد علی اعظمی نور اللہ مرقدہ کا ہے، جن کی علمی و فقہی خدمات ایک ایسا تسلسل ہیں، جو وقت کے نشیب و فراز سے بے نیاز ہو کر آج بھی اہلِ سنت کا سرمایۂ افتخار ہیں۔

صدرُ الشریعہ رحمۃ اللہ علیہ ان نابغۂ روزگار علما میں سے ہیں، جنہوں نے فتنہ و گمراہی کے اندھیروں میں علم و عمل کی قندیلیں روشن کیں۔ آپ براہِ راست امام اہلِ سنت، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ کے فیض یافتہ، علومِ رضویہ کے امین، اور فکرِ رضا کے مستند ترجمان تھے۔ وہ ایک ایسا پُرآشوب دور تھا، جب جدید فلسفوں کی یلغار اور دینی انحرافات کے سیلاب نے ملت کو تذبذب میں مبتلا کر رکھا تھا۔ ایسے نازک لمحے میں حضرت صدرُ الشریعہ نے ”بہارِ شریعت“جیسی شاہکار تصنیف کے ذریعے علمِ فقہ کی ایسی شمع روشن کی، جو نہ صرف عوام کے لیے ہدایت کا چراغ بنی، بلکہ علما و مفتیانِ کرام کے لیے بھی ایک راہنما آئینہ ثابت ہوئی۔

علمی عبقریت اور فقہی بصیرت کا حسین امتزاج:

صدرُ الشریعہ محض فقیہ نہیں، بلکہ مفسرِ قرآن، محدثِ وقت، اصولی متکلم، منطقی مفکر، اور عظیم مدرس بھی تھے۔ آپ نے فقہِ حنفی کو عام فہم اسلوب میں پیش کر کے ایک غیر معمولی کارنامہ انجام دیا۔”بہارِ شریعت“ آپ کا وہ علمی شاہکار ہے جو آج بھی مدارس، جامعات، خانقاہوں اور عوامی حلقوں میں مقبولِ عام ہے اور فقہی رہنمائی کا مستند مرجع ہے۔

آپ کا علم صرف ظاہری علوم پر محیط نہ تھا، بلکہ آپ باطنی اسرار و معارف کے بھی امین تھے۔ آپ کی اعلیٰ حضرت سے صرف نسبتِ ظاہری نہ تھی، بلکہ وہ ایک باطنی سلسلہ تھا جس میں روحانیت، تزکیۂ نفس، خشیت، اخلاص، اور تقویٰ کی جھلک نمایاں نظر آتی ہے۔ آپ کی مجالس صرف درسگاہیں نہیں، بلکہ روحانی تربیت گاہیں بھی ہوا کرتی تھیں۔

صدرُ الشریعہ کی فقہی آرا آج بھی جدید دینی مسائل میں دلیل و استناد کے طور پر پیش کی جاتی ہیں۔ ان کا اسلوبِ استدلال، قوتِ استنباط، اور اندازِ تحریر آج کے فقیہ کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ان کے فتاویٰ اور تصانیف اہلِ سنت کے لیے نہ صرف علمی اثاثہ ہیں بلکہ ایک زندہ و متحرک فقہی نظام کی بنیاد بھی ہیں۔

عرس امجدی کے پرمسرت موقع پر استاذی الکریم مفتی اختر حسین قادری علیمی دامت برکاتہم نے ایک روح پرور واقعہ بیان فرمایا کہ ایک موقع پر مفتی خلیل احمد برکاتی کسی پیچیدہ مسئلے میں غور و فکر کر رہے تھے مگر راہ نہ پا رہے تھے۔ خواب میں حضور صدرُ الشریعہ تشریف لائے اور ارشاد فرمایا: ”مولوی! کیوں پریشان ہو؟“ عرض کیا: ”حضور! یہ مسئلہ حل نہیں ہورہا۔” فرمایا: “بہارِ شریعت کے فلاں باب کا مطالعہ کرو، حل مل جائے گا۔“

یہ واقعہ اس امر کا بین ثبوت ہے کہ حضور صدرُ الشریعہ کا فیضان آج بھی اپنے عقیدت مندوں پر جاری ہے، اور آپ کی تربتِ انوار سے علم و حکمت کی شعاعیں مسلسل ضیاء پاشی کر رہی ہیں

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved