21 November, 2024


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia Sept 2024 Download:Click Here Views: 9621 Downloads: 771

(14)-صداے بازگشت

 

آپ نے موضوع کا حق ادا فرما دیا

بملاحظہ گرامی محبی مخلصی حضرت مبارک العلما علامہ مبارک حسین مصباحی زید مجدہ        السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!

 یاد آوری کا بہت شکریہ جزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا کثیرا۔ آپ کا مرسلہ مضمون ”خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور فتنۂ قادیانیت“ فردوس نظر ہوا ۔ ماشاءاللہ ، آپ کا راہوار قلم خوب چلا ہے اور آپ نے موضوع کا حق ادا فرما دیا ہے ۔  ماشاءاللہ ، بہت خوب اللھم زد فزد

 اللہ تعالیٰ اپنے محبوب حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل آپ کے علم و قلم میں مزید برکتیں عطا فرمائے ۔ اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔   والسلام مع الاکرام۔ گدائے کوئے مدینہ شریف                  احقر سید صابر حسین شاہ بخاری قادری غفرلہ

 برہان شریف ضلع اٹک پنجاب پاکستان

شان رسالت علیہ وآلہ وسلم میں گستاخی  ہرگز برداشت نہیں کی جاسکتی ہے

ہمارا ملک عزیز ہندوستان امن و شانتی کا گہوارہ ہے اس ملک میں ہندو مسلم، سکھ، عیسائی ہر مذہب، ملت اور ہر مکتب فکر کے لوگ رہتےہیں یہاں ہر ایک کو اپنے مذہبی معاملات میں قانونی اعتبار سے آزادی حاصل ہے آئین ہند کے مطابق کسی بھی مذہبی شخصیات کی ذرہ برابر بھی توہین نہیں کی جاسکتی ہے کسی بھی شخص کو کسی کی مذہبی دل آزاری کی اجازت نہیں ہے۔ دل آزاری کرنے والا کوئی بھی ہو وہ مجرم و دہشت گرد اور ملک کا دشمن ہے۔ مگر افسوس صد افسوس کہ آج کل مذہبی لباس میں ایسے دہشت گرد پیدا ہو گئے ہیں جو اپنی شہرت ونام وری کے چکر میں شان رسالت علیہ وآلہ وسلم کے خلاف بکواس کر رہے ہیں انھیں ظالم و جابر میں سے ایک بدنام زمانہ گنگا گیری بھی ہے جس نے بر سر عام رحمت  للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر مہاراشٹرا میں بہت ہی نازیبا تبصرہ کیا ہے اس بدبخت کی جتنی بھی مذمت کی جائے اتنی ہی کم ہے ایسے بدبختوں کو آئین ہند کے مطابق جیل کی سلاخوں میں ڈال دیں ایسے لوگ ملک کے لیے نہایت ہی نقصان دہ ہوتے ہیں اس کے ایسے کرتوت کی وجہ سے ملک کے امن دامان کو زبردست خطرہ ہے۔ ملک کی عزت و عظمت کو نقصان پہنچتا ہے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔

قابل شرم ہے کہ ایسے ظالموں کو سیاسی  پشت ہنا ہی مل جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ اور آگ اگلنا شروع کر دیتا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف اپنے کو سیکولر کہنے والے اور با لخصوص مسلمان ممبران پارلیمینٹ اور ممبران اسمبلی بھی خاموشی تماشائی بنے رہتے ہیں لگتا ہے کہ ان کی کوئی ذمہ داری ہی نہیں ہے ،تمام لیڈروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ شان اقدس علیہ وآلہ وسلم کا تحفظ ہم مسلمانوں پر فرض ہے اپنے کو مسلمان کہنے والا کوئی بھی شخص اس سے پیچھے ہٹ ہی نہیں سکتا ہے مسلم لیڈران یہ نہ سمجھیں کہ یہ تو مولوی ، مولانا کا کام ہے ہمارا کام صرف تماشا دیکھنا اور زیادہ سے زیادہ بیان دےدینا ہے۔

 میں ان لیڈروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کو اللہ نے طاقت دی ہے آپ ایسے ظالموں کے خلاف سخت ایکشن لیں ، ایسے ظالموں کو بلا تفریق مذہب وملت بغیر بھید بھاؤ کےسخت سزا دلا کر اپنی ذمہ داری کو ادا کریں۔ آپ پہلے مسلمان ہیں بعد میں کسی پارٹی کے ممبر ہیں آپ کی سب سے پہلے ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ ایسے معاملات میں آگے بڑھ کر معاملات کو حل کریں۔ اگر آپ کی کوششوں سے شاتم رسول علیہ وآلہ وسلم کو سز املتی ہے اور آپ کی وجہ سے بد تمیزی کرنے پر روک لگتی ہے تو آپ کی یہ خوش بختی ہو گی اور اگر آپ اس سے کوتاہی برتتے ہیں تو آپ بھی جرم کے مرتکب ہونگے ۔از:مفتی محمد منظر حسن خان اشرفی مصباحی بانی عالمی سنی صوفی تحریک

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved