جامعہ اشرفیہ مبارک پور نے
آج اپنے ایک بڑے فضل وکمال کے مالک سپوت کو کھو دیا
مفتی بدرِ عالم مصباحی
آج صبح تقریبا ۸ / بجے موبائل کی اسکرین پر نہایت اندوہ ناک خبر پڑھنے کو ملی ، دل دھک سا رہ گیا ، جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے قابل فخر فرزند ، سابق استاذ مولانا ڈاکٹر ارشاد احمد رضوی ساحل شہسرامی ہم سب کو داغ مفارقت دے گئے، مولانا موصوف اپنی ذات میں تنہا علم وفضل کی ایک انجمن تھے ، گونا گوں صلاحیتوں کے مالک ، تحقیق واکتشاف کے رسیا ، قرطاس وقلم کے عاشق ، تحریری میدان کے شہ سوار ، اپنے بزرگوں سے والہانہ عقیدتوں کے حامل ، روحانی پیشواؤں سے قلبی لگاؤ اور وابستگی ان کی فطرت ثانیہ تھی ، افسوس صد افسوس ایک چلتی پھرتی علمی لائبریری سے جماعت اہل سنت محروم ہوگئی۔ یہ المناک خبر جسے جہاں ملی وہیں وہ وادئ غم واندوہ میں گم سا ہو گیا ۔ جامعہ اشرفیہ مبارک پور نے آج اپنے ایک بڑے فضل وکمال کے مالک سپوت کو کھو دیا جامعہ کے تمام اساتذہ وذمہ داران سوگ وار ہیں ۔ ان کے اہل خانہ بلکہ جماعت اہل سنت کو تعزیت پیش کرتے ہیں ، ان کے اہل خانہ کو صبرجمیل کی تلقین کرتے ہیں ، دعا کرتے ہیں اللہ کریم وغفار مولانا موصوف کی مغفرت فرمائے اور اپنے جوار قدس میں جگہ عطا فرمائے ۔ آج ابھی بعد نمازعصر عزیز المساجد میں ان کی روح کو ایصال ثواب بھی کیا گیا طلبہ کرام اوراساتذہ عظام نے شرکت کی سعادت پائی۔ بدرعالم مصباحی ، صدرالمدرسین جامعہ اشرفیہ مبارک پور اعظم گڈھ یو پی انڈیا ۔ ◘
مولانا اعجاز احمد برہانی مصباحی کا سانحۂ ارتحال
مفتی بدرِ عالم مصباحی
نہایت افسوس ناک خبر ملی کہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے ایک مخلص باو قار فرزند مولانا اعجاز احمد برہانی مصباحی، دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے۔ بہت خلیق ، ملنسار ، دینی ملی درد رکھنے والے عالم با عمل فاضل اشرفیہ تھے ۔ جامعہ اشرفیہ سے فراغت کے بعد مسلسل تدریس و کارہائے تبلیغ میں مصروف رہے ، جامعہ سے بڑا گہر الگاؤ رکھتے ، تدین اور تقوی و پرہیز گاری فطرت میں شامل تھی۔ عبادت وریاضت کا شوق زمانہ طالب علمی سے تھا۔ رفتار و گفتار میں دین داری اور عالمانہ و قار صاف نظر آتا ، لغو اور عبث کاموں سے سخت پر ہیز کرتے ۔ اپنے اساتذہ کا بے حد احترام کرتے ۔ اپنے تلامذہ کے لیے نہایت مہربان ، ایک شفیق مربی کا کردار نبھاتے ، اس طرح بہت سے اوصاف حمیدہ کی حامل شخصیت آج اپنے پس ماندگان اور محبین کو روتا بلکتا چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہو گئی۔ دعا ہے مولی رحمن و غفار ان کی مغفرت فرما کر اپنے جوار قدس میں جگہ عطا فرمائے ، پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔◘◘◘
مولانا محمد حبیب اللہ بیگ ازہری کی والدہ کا انتقال پر ملال
مفتی محمد نظام الدین رضوی
محب محترم جناب مولانا حبیب اللہ بیگ مصباحی از ہری دام مجد کم!السلام عليكم ورحمة الله و بركاته
مجھے معلوم ہوا کہ آپ کی والدہ ماجدہ اس دار فانی سے رحلت کر گئیں۔ إنا لله وإنا اليه رجعون. بڑا قلق ہوا کہ آپ کے سر سے ماں کا سایہ اٹھ گیا۔ ماں کا سایہ، سایۂ رحمت ہوتا ہے جو سکون قلب اور برکت کا ذریعہ ہوتا ہے، افسوس یہ سایۂ رحمت آج اٹھ گیا۔ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائے، ان کے حسنات قبول فرمائے اور باغ جنت کی ہواؤں سے انھیں راحت بخشے اور اپنے جوار رحمت میں خاص مقام عطا فرمائے اور آپ کو اور مرحومہ کے جملہ پسماندگان کو صبرجمیل و اجر جزیل عطا فرمائے۔ الله ما اخذ و اعطى وكل شئى عنده الى اجل مسمى.
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهَا، وَارْحَمْهَا ، وَعَافِها ، وَاعْفُ عَنْهَا، وَأَكْرِمْ نُزُلَهَا، وَوَسُعْ مُدْخَلَهَا، وَاغْسِلْها بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّهَا مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَدْخِلْهَا الْجَنَّةَ، وَأَعِذْهَا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ النَّارِ. آمين.
شریک غم—محمد نظام الدین الرضوی
شیخ الحدیث و صدر شعبہ افتا جامعہ اشرفیہ ، مبارک پور
17 صفر المظفر 1446ھ / 23 اگست 2024ء
نزیل ممبئی
تین عالموں کی والدہ کا وصال
محمد عارف رضا نعمانی مصباحی
موت اللہ عزوجل کا اٹل فیصلہ ہے، ہر جاندار کو اس کا مزہ چکھنا ہے، ہم اپنے معاشرے میں دیکھتے ہیں کہ آئے دن ہم میں سے کوئی نہ کوئی رخصت ہو رہا ہے، اس میں عمر کی کوئی تخصیص نہیں ہے، اس دنیا سے بوڑھے بھی جاتے ہیں، جوان بھی جاتے ہیں، اور بچے بھی، مرد و عورت سبھی جاتے ہیں، اس لیے ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہے اور اس پر یقین رکھتے ہوئے صبر بھی کرنا ہے، اور موت کی تیاری بھی کرنی ہے۔
یہ تعزیتی تحریر ان تین عظیم ماؤں کے وصال پر پیش کی جا رہی ہے جنہوں نے اپنے بیٹوں کو علم و ادب کےبیش بہا زیور سے مزین کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا یہاں تک کہ وہ وارثین انبیاء کے تاج زریں کے حق دار ہوگئے، ان عظیم بیٹوں میں ایک میرے أستاذ محترم ہیں، اور دو عزیز دوست ہیں،
ان کی والدہ کے وصال کی تفصیل یہ ہے:
22اگست 2024ء مطابق 16 صفر المظفر 1446ھ بروز جمعرات یہ جانکاہ خبر موصول ہوئی کہ أستاذ گرامی حضرت مولانا حبیب اللہ بیگ ازہری استاذ: جامعہ اشرفیہ مبارک پور کی والدہ ماجدہ اس دنیا سے رخصت ہو گئیں، إنا للہ وانا الیہ رٰجعون،
25اگست 2024ء مطابق 19 صفر المظفر 1446ھ بروز اتوار شام کو مغرب کے بعد واٹس ایپ کے ذریعے دوسری تکلیف دہ خبر موصول ہوئی کہ رفیق محترم مولانا الحاج رضوان انور مصباحی مبارک پوری کی والدہ ماجدہ داغ مفارقت دے گئیں، إنا للہ وانا الیہ رٰجعون،
پھر 26 اگست2024 ء مطابق 20 صفر المظفر 1446ھ بروز پیر شام کو ایک تیسری تکلیف دہ خبر موصول ہوئی کہ رفیق درس مولانا ندیم احمد مصباحی مبارک پوری کی والدہ ماجدہ بھی دوپہر میں ظہر کے بعد اس دنیاے فانی سے کوچ کر گئیں۔
استاذ محترم کی والدہ کے وصال اور پے در پے مبارک پور کے دو دوستوں کی والدہ کی خبر وصال پہنچی، تو دل بہت غم زدہ ہوا، پھر بےساختہ یہ الفاظ زبان پر آئے کہ اس دنیا میں والدہ کی ذات وہ ذات ہے جو اپنے بچے کی ہر خوشی کے لیے کوشاں رہتی ہے، اپنے بچوں کے لیے اپنی خوشیاں بھول جاتی ہے، اپنے بچوں کے سکھ چین کی خاطر اپنے آرام کو بالاے طاق رکھ دیتی ہے اور کوشش بھر اپنی اولاد کو چین پہنچاتی ہے، خود بھوکی رہ کر اپنے بچوں کا پیٹ بھرتی ہے، خود تکلیف سہہ کر اپنے بچوں کو آرام پہنچاتی ہیں، خود مصیبتیں جھیل کر اپنے بچوں کے آرام و آسائش کی فکر کرتی ہے، ان کے بہترین مستقبل کے لیے دعائیں کرتی ہے، اپنے بچوں کی بہتر سے بہتر تربیت کرنے کی کوشش کرتی ہے، ان کی تعلیم کی فکر کرتی ہے، ان کو حوصلہ دیتی ہے، شفقت سے پیش آتی ہے، ماں کی مامتا بےلوث ہوتی ہے، اس کے پیار میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ نہیں ہوتی، اور بغیر کسی اجر اور بدلے کے وہ اپنے بچوں سے پیار کرتی ہے، یقیناً ماؤں کا اس دنیا سے چلا جانا کسی کے لیے بھی بہت تکلیف اور غم کا باعث ہے، میں اپنے استاذ گرامی اور مذکورہ دوستوں کو پرسہ دیتا ہوں، اور دعا گو ہوں کہ اللہ عزوجل ان سب کی والدہ مرحومہ کی بے حساب مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور استاذ محترم، مولانا رضوان انور مصباحی اور مولانا ندیم احمد مصباحی اور دیگر پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وصحبہ وبارک وسلم.
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org