چراغ خانہ
ڈاکٹرظہوراحمددانش
زندگی وقت کانام ہے اور جس نے وقت کی قدر نہ کی گویااس نے زندگی ضائع کی۔ہم نہیں چاہتے ہمارے آغوش میں پلنے والے ہمارے پھول سے پیارے بچے زندگی ضائع کریں لہذاہمیں چاہیے کہ پھر ہم انھیں وقت کی پابند کا ہنر سیکھاکر انھیں زندگی کی قدر سیکھاسکیں ۔آئیے وہ طریقے جاننے کی کوشش کرتے ہیں جن کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو وقت کا پابند بناسکتے ہیں ۔
سراپا ترغیب بنیں :
ڈیلی روٹین شیڈول:
وقت کی اہمیت پر بریفنگ:
وقت کا حساب لگانا سکھائیں:
حوصلہ افزائی بھی اور پوچھ گچھ بھی:
تفریح سے بھرپور طریقے :
صبر اور بردباری:
مختلف قسم کی یادداشت:
نماز کا وقت: اسلام میں نماز کا وقت مقرر ہے اور اسے وقت پر ادا کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ یہ بچوں کو وقت کی اہمیت سکھانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
روزے کا وقت: رمضان میں روزے رکھنے کا حکم ہے اور اسے بھی وقت پر شروع اور ختم کرنا ضروری ہے۔ یہ بچوں کو صبر اور وقت کا پابند ہونے کی تربیت دیتا ہے۔
اجتماعی زندگی: وقت کی پابندی ایک سماجی فرض بھی ہے اور یہ دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
گھڑی: بچوں کو گھڑی دیکھنا سکھائیں اور انہیں وقت کا حساب لگانا سکھائیں۔
ایلارم گھڑی: بچوں کو ایلارم گھڑی استعمال کرنا سکھائیں تاکہ وہ وقت پر اٹھ سکیں۔
وقت کا جدول:بچوں کے لیے ایک وقت کا جدول بنائیں اور اسے دیوار پر لگا دیں تاکہ وہ اپنی سرگرمیوں کو منظم کر سکیں۔
کھیل اور سرگرمیاں:
قارئین:پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : دونعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں ہیں ، ایک صحت اور دوسری فراغت۔(بخاری ، 4 / 222 ، حدیث : 6412(
ہرانسان کے پاس 24 گھنٹے 1440 منٹ یا 86400 سیکنڈ ہوتے ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ قدرت کے عطاکردہ اس وقت کو وہ کن کاموں میں صرف کرتاہے .ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم بچوں کی نفسیات کے تمام تر پہلووں کو مد نظر رکھتے ہوئے متعلقہ موضوع پر موثر معلومات پیش کرسکیں ۔وقت کی پابندی کے حوالے سے بھی ہم نے کوشش کی ہے کہ بچوں کی عمر ،صلاحیت ،ذہنی سطح کے مطابق آپکو مفید مشورے دے سکیں ۔آپ ان مشوروں پر عمل کرکے دیکھئے گا اللہ پاک نے چاہاتو آپ اس کے مثبت نتائج پائیں گے ۔اللہ کریم ہمیں وقت درست اور نیک کاموں میں صرف کرنے کی توفیق عطافرمائے
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org