3 December, 2024


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia August 2024 Download:Click Here Views: 32813 Downloads: 821

(21)-خیابان حرم

 

خود مرے نبی نے، بات یہ بتا دی ، لانبیّ بعدی
ہر زمانہ سن لے، یہ نوائے ہادی ، لانبیّ بعدی

لمحہ لمحہ اُن کا، طاق میں ہواہے، جگمگانے والا
آخری شریعت، کوئی آنے والی اور نہ لانے والا
لہجۂ خدا میں آپ نے صدا دی، لانبی بعدی

تھے اصول جتنے، اُن کے ہر سخن میں، نظم ہو گئے ہیں
دیں کے سارے رستے، آپ تک پہنچ کر، ختم ہو گئے ہیں
ذات حرفِ آخر، بات انفرادی، لانبی بعدی

ارتقائے عالم، کر دیا خدا نے، صرف نام اُن کے
اُن کی خوش نصیبی، جن کے ہیں وہ آقا ، جو غلام ان کے
گونجے وادی وادی، آپ کی منادی، لانبی بعدی

اُن کے بعد اُن کا، مرتبہ کوئی بھی، پائے گا نہ لوگو
ظلی یا بُروزی اب کوئی پیمبر آئے گا نہ لوگو
آپ نے یہ کہہ کر مہر ہی لگا دی ، لانبی بعدی

 

از: مظفر وارثی

 

 

 

 

 

 

کوئی نبی نہ آئے گامیرے نبی کے بعد

 

ظلمت کا کام کیا ہے بھلا روشنی کے بعد

جائیں گے سوے جہل نہ ہم آگہی کے بعد

عیسیٰ مسیح مصرعِ بعثت میں ہیں ”روی“

پھر ہے ردیفِ لفظِ ”محمد“ روی کے بعد

آقا ہیں اینٹ قصرِ نبوت کی آخری

حاجت کہاں کسی کی اب اُس آخری کے بعد

ہے لا نبی بعدی نبی کی زبان پر

یہ باب رب نے بند کیا آپ ہی کے بعد

بو بکر رو رہے تھے یہی سوچ سوچ کر

رب کی وحی نہ اترے گی جانِ وحی کے بعد

کچھ بھی نہیں بچا ہے سوائے مبشّرات

اے صاحبِ کتاب تری صاحبی کے بعد

جانا نہ مانا غیر کو بعدِ شہِ امم

ایماں بچا کے رکھّا ہے چودہ صدی کے بعد

ظلی کوئی نبی نہ بُروزی کوئی نبی

”کوئی نبی نہ آئے گا میرے نبی کے بعد“

کذّاب میں شمار تو مرزا ترا بھی ہے

ثابت ہے تیرے حال کی ہر ابتری کے بعد

لتھڑا ہوا ہے اپنے ہی بول و براز میں

بھائی ہے گندگی تجھے پاکیزگی کے بعد

مہتابؔ میری آخری منزل درِ رسول

جانا کہیں نہیں مجھے اُن کی گلی کے بعد

از: مہتاب پیامی

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved