بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: بلی کا جوٹھا مکروہ ہے(الفتاوی الہندیۃ میں ہے: وسور حشرات البیت کالحیۃ والفارۃ والسنور مکروہ کراہیۃ تنزیہ۔ الباب الثالث في المياہ، الفصل الثاني فيما لا يجوز بہ التوضو ومما يتصل بذلک مسائل ،ج:۱،ص: ۲۷، دار الکتب العلمیۃ، بیروت۔ بلی کا جھوٹا مکروہ تنزیہی ہے مکروہ تحریمی نہیں۔ واللہ تعالی أعلم ۔ محمد نسیم مصباحی) بہتر یہ ہے کہ اسے خود نہ کھائے لیکن اگر کھالے تو گناہ نہیں۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org