30 April, 2024


دارالاِفتاء


ایک مسجد کے پختہ کنواں میں سڑا ہوا چوہا نکلا کچھ لوگوں نے سو، یا پچاس گھڑا پانی نکال کر پانی پینا شروع کر دیا، بعدہ ایک مولوی صاحب پہنچے اور کہا کہ پورا پانی نکالو، چناں چہ پورا پانی نکالا گیا ،تو جن لوگوں نے اپنی راے اور ضد کی بنیاد پر اس ناپاک پانی کو استعمال کیا ان کے لیے شرعا کیا حکم ہے؟

فتاویٰ #1329

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: ان لوگوں نے ناپاک پانی استعمال کیا، اس پانی سے وضو یا غسل کر کے جتنی نمازیں پڑھیں سب کی قضا پڑھیں ، جن کپڑوں کو پانی لگا اور بدن میں جہاں جہاں پانی پہنچا سب دھوئیں۔ جن جن لوگوں نے یہ پانی پیا، اس میں کھانا پکا کر کھانا کھایا وہ سب لوگ توبہ کریں، جن لوگوں نے سو ، یا پچاس ڈول پانی نکال کر کنویں کو پاک سمجھا یہ سب لوگ یوں بھی گنہ گار ہوئے کہ بے علم فتوی دیا، بے علم فتوی دینا حرام ہے ، حدیث میں ایسے لوگوں پر لعنت آئی ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved