30 April, 2024


دارالاِفتاء


(۱) زید کو کسی لڑکی یا لڑکا کو دیکھ کر یا یوں ہی سوچ کر جو ش آیا لیکن اس وقت منی خارج نہیں ہوئی کچھ دیر کے بعد پانچ منٹ یا دس منٹ کے بعد خارج ہوئی تو کیا غسل واجب ہوگا یا جوش آنے کے بعد پیشاب کیا اس کے پہلے منی خارج نہیں ہوئی لیکن پیشاب دھوتے وقت چکنا معلوم ہوا تو کیا غسل واجب ہوا؟ (۲) زید کو پیشاب کرنے کے بعد پیشاب ٹپکنے کا مرض ہے قریب دس پندرہ منٹ تک جس میں کبھی پیشاب کا قطرہ یا کبھی منی کا قطرہ ٹپکتا ہے بغیر جو ش کے لیکن پیشاب کرنے کے بعد جوش آیا اور اس کا مرض ہے کہ کبھی منی ٹپکتی ہے کبھی پیشاب ، تو پیشاب کرنے کے بعد جوش آیا تو منی کا قطرہ ٹپکنے پر کیا حکم ہے؟ پیشاب کا قطر ٹپکنے پر کیا ہے؟ اور بغیر جوش کے ٹپکنے پر کیا حکم ہے؟

فتاویٰ #1314

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: (۱) دونوں صورتوں میں سے کسی صورت میں غسل واجب نہیں ۔ غسل واجب ہونے کے لیے شرط ہے کہ منی دفق کے ساتھ خارج ہو ۔ یعنی نکلتے وقت کود کر نکلے یعنی اپنی جگہ سے اس طرح خارج ہو۔ البتہ پہلی صورت میں احتیاطا غسل کا حکم ہے(مسئلہ دائرہ میں امام اعظم رحمۃ اللہ تعالی علیہ اور صاحبین رحمہما اللہ تعالی کا اختلاف ہے۔ رد المحتار میں ہے: لو احتلم أو نظر بشہوۃ أمسک ذکرہ حتی سکنت شہوتہ ثم أرسلہ فإنزل وجب عندہما، لا عندہ [کتاب الطہارۃ، ج:۱، ص: ۱۶۰] اور اگر کسی مکروہ کا ارتکاب نہ لازم آئے تو اختلاف کی رعایت کرنا مندوب ہے۔ رد المحتار میں ہی ہے:ندب مراعاۃ الخلاف إذا لم یرتکب مکروہ مذہبہ [کتاب الطہارۃ،ج:۱، ص:۱۴۷] اسی لیے شارح بخاری رحمہ اللہ تعالی نے یہاں احتیاطا غسل کا حکم دیا ہے۔ [محمود علی مشاہدی]) پھر منی اور مذی میں فرق ضروری ہے۔ سائل اس فرق کو نہیں سمجھ رہا منی گاڑھی اور غلیظ ہوتی ہے اور مذی پتلی ہوتی ہے۔ پیشاب کے قبل یا بعد جو نکلتی ہے وہ ودی ہوتی ہے مذی اور ودی میں غسل نہیں۔ واللہ تعالی اعلم (۲) ظاہر یہی ہے کہ ان تمام صورتوں میں مذی نکلتی ہے جس کے نکلنے پر غسل نہیں [البتہ وضو ٹوٹ جاتا ہے] لیکن اگر حقیقت میں منی نکلی ہے جو دفق اور شہوت کے ساتھ نکلی ہے تو غسل واجب ہوگا۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved