30 April, 2024


دارالاِفتاء


ووٹ ڈالتے وقت انگلی میں نشان لگا دیا جاتا ہے جو ضروری ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ یہ رنگ ہے یا پالش یعنی اس کے چھڑائے بغیر وضو اور غسل وغیرہ درست ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1287

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ اس نشان کو چھڑانا مشکل ہوتا ہے اس لیے اس نشان کے ہوتے ہوئے وضو اور غسل صحیح ہے جیسے کسی عورت نے انگلی میں منہدی لگائی تو اس پر یہ واجب نہیں کہ اس رنگ کو چھڑائے اس رنگ کے ہوتے ہوئے وضو وغسل صحیح ہے۔ اسی طرح ووٹ والے اس نشان کے ہوتے ہوئے بھی وضو صحیح ہے۔(حاشیہ: یہ نشان خالص رنگ ہے، پالش نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ آہستہ آہستہ وہ نشان مٹ تو جاتا ہے مگر اس کی کوئی تہہ نہیں چھوٹتی اس لیے جو حکم منہدی کے رنگ کا ہے وہی حکم اس نشان کا بھی ہے۔ ہاں! اس زمانے میں منہدی کے نام پر پالش کی بھی ایجاد ہو چکی ہے جو بظاہر منہدی معلوم ہوتی ہے مگر اس کے لگانے کے دو تین دن بعد اس کی تہہ چھوٹتی ہے۔ یہ مانع وضو ہے کہ یہ کھال تک آب وضو کو پہنچنے سے روک دیتی ہے۔ ۱۲ محمد نظام الدین رضوی) واللہ تعالی اعلم۔ (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved