بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : پیر کے لیے شریعت مطہرہ نے چار شرطوں کا جامع ہونا قرار دیا ہے۔ اول یہ کہ وہ سنی صحیح العقیدہ ہو، دوسرے عالمِ دین ہو، تیسرے با عمل ہو، فاسق و فاجر نہ ہو۔ چوتھے اس کا سلسلۂ بیعت نبیِ کریم علیہ الصلاۃ والتسلیم تک پہنچا ہو۔ جس میں یہ چاروں شرطیں پائی جاتی ہیں اس کی بیعت جائز و درست ہے۔ آپ حضرات خود دیکھ لیں کہ صاحب زادگان میں یہ شرطیں موجود ہیں یا نہیں ۔ اگر یہ چاروں شرطیں ان میں پائی جاتی ہیں تو کیا وجہ ہے کہ ان کی بیعت نہ کی جائے۔ میری نظر میں تو صاحب زادگان میں ان چاروں شرطوں کا ہونا آفتاب سے زیادہ روشن ہے ، کیوں کہ وہ سنی صحیح العقیدہ ہونے کے ساتھ تقویٰ طہارت سے آراستہ ہیں ، صاحب سلسلہ ہیں ، ذی علم اور مستند عالم ہیں ۔ لہٰذا صاحب زادگان قابل بیعت و خلافت اور لائق سجادگی ہیں ۔ ان کے سلسلۂ بیعت میں داخل ہونا اور ان کا مرید ہونا جائز و درست و احسن ہے۔ صاحب زادگان کو نا اہل اور جاہل بتانا دن میں آفتاب کا انکار کرنا ہے، جس کا سبب محض شرارت و خباثت معلوم ہوتا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org