17 May, 2024


ایک عام مسلمان بھی اس سے واقف ہے کہ ہوا آئے تو ہوا کے خارج ہو جانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اگر نماز میں یہ معاملہ پیش آئے تو کیا اسے نماز ہونے تک روکے رکھے نماز پوری کرلینا جائز ہے؟ کیا اس سے نماز مکمل ہو گی؟ بینوا توجروا۔

#1292

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اگر روکنے میں ذہن بٹنے کا اندیشہ نہ ہو تو روک کرنماز پوری کر لے اور اگر اس کا اندیشہ ہو کہ روکنے کی وجہ سے حضور قلب نہ ہو گا تو ہوا نہ روکے۔ اور دوبارہ وضو کر کے نماز پڑھے۔(حاشیہ: یہ حکم اس وقت ہے جب یہ اطمینان ہو کہ اس کی ریح میں بدبو نہیں ہے اور اگر یہ معلوم ہو کہ اس کی ریح بد بودار ہے تو ممکن حد تک مسجد میں ریح خارج کرنے سے بچے، اور جو مغلوب ومجبور ہو وہ معذور ہے۔ حدیث شریف میں ہے: لا صلاۃ بحضرۃ الطعام، ولا ہو یدافعہ الأخبثان [الصحیح لمسلم، باب لا صلاۃ بحضرۃ طعام، ج:۱،ص: ۳۹۳، رقم الحدیث: ۵۶۰] الرضوی غفر لہ) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))