28 March, 2024


دارالاِفتاء


جناب مفتی ساھب۔ السلام علیکم ورحمتوللاہی وبرکاتوہو ۔ *وراثت کے معاملے مے رہنماء فرماے۔* مری والدہ مریم کا انتقال 1984 میں ہوا تھا ۔ ۳ بیٹے۔ ۱۔ محمد حنیف ۲۔محمد ایوب ۳۔ محمد عرفان ۔ ۵ بیٹیاں ۱۔ زبیدہ ۲۔ رضیہ ۳۔ جمیلہ ۴۔ نجمہ ۵۔حسینہ شوہر قاسم بھائی *وقتے انتقال جاءداد* ۔1۔ اک مکان ،کیمت 1770000، ے مکان مے مھمدءرفان رہتے ہے ،انکا کبضا ہے۔ ۔2۔ اک لاکھ روپیے کی کیش ،ذیور وگیرہ ہر اک جاءداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟ ہر اک واریس کو کیتنا ھیسسا میلےگا ؟ ------------------------------------   1996 میں قاسم بھائی نے دوسری شادی رقیہ بیبی سے کی۔ ان سے کوئی اولاد نہیں۔ 2010 میں وآلید قاسم بھائی کا انتقال ہوا۔ وقت انتقال تینوں بیٹے جدا جودا رہتے تہے اور پانچوں بیٹیاں کی شادی ہو چوکی تھی، اپنے گھر سسورال مے رہتی تھی۔ *وقت انتقال جائداد۔* 1۔اک لاکھ کیش (زیور وغیرہ ) 2۔ ۔ ویرمگام میں اک مکان ۔ کیمت 2200000، اسمے محمدحنیف رہتے ہے ،انکا کبضا ے ۔ 3 ۔ احمدآباد میں ایک دکان،کیمت 1480000 جو محمدایوب سمھالتے ہے۔ انکے نام پر ہے اور ان ہی کا قبضہ ہے۔ یہ دکان والدنےخریدی تہی، خریدنے میں والد، والدہ روقیہ بیبی، اور مھمدایوب کے پیسے لگے تھے۔ 4 ۔ اھمدابادمے ایک مکان ،کیمت 1500000، جو والیدہ رقیہ بیبی کے نام پر ہے اور انکا قبضہ ہے۔ یہ مکان والد نے حیات ہی میں انکے نام کھریدا تھا۔ 5۔ ویرمگام مے اناج کرانا کی دکان۔ جو ٹرسٹ کی ہے والد کرائےدار تھے۔ ۔ انتقال کے وقت دکان کے کاروبار میں دولاکھ روپیےکا قرض دینا باکی تھا۔ ۔ یہ دکان کا کاروبار والید قاسم بھای ھیاتمے کھود سمھالتےتھے اور محمدحنیف کا بیٹا محمدبرہان(پوتا) اپنے داداکی مددمے ساتھ دیتا تھا۔ کوچھ تنکھواہ نھی لیتا تھا۔ ۔ بعدے انتقال کاروبار محمدبرہان سمھالتا ہے اور اسی کا قبضہ ہے۔ نوٹ:- قاسمبہای کے انتقال ک کوچھ دنو باد تمام واریثومےسے، تین بھای اور چار بہن( 1 بھن اور وآلیدہ روکییابیبی کی گیرموذدگی مے) اناز کیرانا کی دوکان مھمدبورھان (پوتا) سمھالتا ہے اسکے بارے مشورہ ہوا تھا کے کاروبار مھمدبورھان سمھالےگا ، مونافےسے انھے ہر ماہ روپے 4000 ہزار تنکھواہ لینی ہوگی، بکییا مونافا وراثت مانا ذاےگا۔ ے مشورہ مھمدبرھان کی گیر موجودگی میں ھوآ تھا، اور مشورہ کی شرت پر مھمدبورھان کاروبار سمھالنے کے لیے راضی ھے یا نھی ے باتکا انسے کوی کھولاثا نھی ھوا تھا۔ ہر اک جاءداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟ ہر اک واریس کو کیتنا ھیسسا میلےگا ؟ سوال:- مشورہ کے امل کے بارےمیں مھمدبورھان کے لیے کیا ھوکم ہے؟ شرعی رھنومای فرماے۔ وسسلام۔ آپکا ناچیز مھمدحنیف Ye sawal pahle bheja tha, sawal No. 558, jisme likhne me kuchh galti thi, use thik karke dobara bhej raha hu, Baraye karam sawal No. 558 ki bajaye ye sawal ka jawab inayat farmaye. JAZAKALLHUKAYRA.

فتاویٰ #560


Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved